Posts

Showing posts from May, 2018

دنیا میں ماں سے بڑا دل کس

ایک 17 سالہ لڑکے نے اپنی ممی سے کہا کہ " ممی مجھے میرے 18 سالوے کے سالگرہ پر کیا گفٹ دوگی؟ تو اس لڑکے کی ممی نے اس سے کہا جب تیرا 18 سالوا  آئے گا تو الماری کے اوپر دیکھ لینا اس میں تیرا گفٹ رہے گا اب بتا دوں گی تو گفٹ کا مزہ نہیں آئے گا. . کچھ دن بعد وہ لڑکا بیمار ہو گیا اسے ممی پاپا ہسپتال لے کر گئے جانچ پڑتال کے بعد ڈاکٹر نے لڑکے کے والدین سے کہا کہ اس کے دل میں سوراخ ہے یہ اب 2 ماہ سے ذیادہ  نہیں جی پائے گا 2 سال بعدلڑکا ٹھیک ہوکر گھر گیا. تو اسے پتہ چلا کہ اس کی  ماں نہیں رہی. اسے یہ پتہ چلتے ہی اس نے الماری کھولی اور اس نے دیکھا کہ الماری میں ایک گفٹ پڑا تھا. اس نے جلدی سے وہ گفٹ کھولا اس گفٹ میں ایک چٹھی تھی اس چٹی میں لکھا تھا کہ * "میرے جگر کے ٹکڑے اگر تو یہ چٹھی پڑھ رہا ہے تو تو بالکل ٹھیک ہوگے تجھے یاد ہے جب تو بیمار ہوا تھا تب ہم تجھے ہسپتال لے کر گئے تھے ڈاکٹر نے کہا کہ تیرے دل میں سوراخ ہے تو اس دن میں بہت روئی اور فیصلہ کیا کہ میرا دل تجھے دوں گی یاد ہے ایک دن تو نے کہا تھا کہ ممی مجھے 18 سال وہ سالگرہ پر کیا دوگی تو بیٹا

چَل آ اِک ایسی نظم کہوں،

چَل آ اِک ایسی نظم کہوں،  جو لفظ کہوں وہ ہو جائے ؓبس’’ اشک‘‘ کہوں تو اِک آنسو،  ترے گورے گال کو دھو جائے مَیں’’ آ‘‘ لکھوں، تُو آ جائے میں ’’بیٹھ‘‘ لکھوں، تُو آ بیٹھے مرے شانے پر سر رکھے تو مَیں’’نِیند‘‘ کہوں، تُو سو جائے میں کاغذ پر’’تِرے ہونٹ‘‘ لکھوں،  تِرے ہونٹوں پر مُسکان آئے میں’’ دِل‘‘ لکھوں، تُو دِل تھامے میں’’ گُم‘‘ لکھوں، وہ کھو جائے تِرے ہاتھ بناؤں پینسِل سے پھر ہاتھ پہ تیرے ہاتھ رکھوں کُچھ’’ اُلٹا سِیدھا‘‘فرض کروں،  کُچھ’’ سِیدھا اُلٹا ‘‘ہو جائے میں’’ آہ ‘‘لِکھوں، تُو "ہائے" کرے ’’بے چین‘‘ لکھوں، بے چین ہو تُو پھر میں بے چین کا ’’ب ‘‘کاٹوں تُجھے چین زرا سا ہو جائے ابھی’’ ع‘‘ لکھوں، تُو سوچے مجھے پھر’’ش‘‘ لکھوں، تِری نیند اُڑے جب’’ ق‘‘ لکھوں، تُجھے کُچھ کُچھ ہو مَیں’’ عِشق ‘‘لِکھوں، تُجھے ہو جائے