چلو پھر شرط لگ جائے

چلو پھر شرط لگ جائے
میں ثابت آج کر دونگی
کہ تم نے دل لگی کی ہے
محبت نام کی کی ہے

سن کر اسکی باتوں کو
میں بولا، سادا دل لڑکی
اگر میں دل لگی کرتا
تو جینے سے نہ یوں ڈرتا
محبت نام کی کرتا
وفائیں عام سی کرتا

مگر پھر بھی
تیری تسکین کی خاطر
یہ کہتا ہوں

ہاں، میں نے دل لگی کی تھی
تجھے اپنا ہی سمجھا تھا
تجھے دل سے لگایا تھا
جہاں کوئی نا غم پہنچے
وہاں تجھ کو چھپایا تھا

مگر جاناں!
یقیں جانو
تمھارے حوصلے کی داد دیتا ہوں
کہ کتنی بے رخی سے تم نے کہہ ڈالا

چلو پھر شرط لگ جائے
کہ تم نے دل لگی کی ہے

#📖✒#
اجمل رانا

Comments

Popular posts from this blog

(shayari) a shair of Miza Ghalib, Allama Muhammed Iqbal, Ahmed Faraz, Wasi Shah and Saqi

Muhammad Ali jinnah Quaid-e-Azam ki batay 2017

a hundred روپے اور انسانیت کی قدر