Sad shayari

اثر دل پر کرے شکوہ -------- شکایت ھو تو ایسی ھو
گلے لگ کر کوئی روئے ------ ندامت ھو تو ایسی ھو

یہی محسوس ھو جیسے ----- کوئی صدیاں گزر گئیں

فقط اک پل کی فرقت میں ------ اذیت ھو تو ایسی ھو

مجھے کانٹا چبھے اور  اس کی آنکھوں سے لہو ٹپکے

تعلق ھو تو ایسا ھو ----------- محبت ھو تو ایسی ھو۔۔۔۔۔



َموت بر حق ہے یہ ایمان ہے میرا لیکن
تم مجھے مار کے کہتے ہو خدا نے مارا

تم چراغوں کو بجھانے میں بہت ہو مشاق
اور یہ الزام لگاتے ہو، ہوا نے مارا

مجھ کو پہچان لو میں عشق زدہ، ہجر زدہ
ہاں مرے بارے میں لکھ دو کہ وفا نے مارا

بیچ کر جھوٹی مسیحائی منافعے کے لیے
کتنے آرام سے کہتے ہو وبا نے مارا

قتل کر پاتے مجھے کانٹے یہ جرات ان کی
میں تو وہ گُل ہوں جسے دستِ صبا نے مارا

کوئی مرتا ہے سڑک پر کوئی بیماری سے
ہائے وہ شخص جسے چشمِ خفا نے مارا

کیا ہی اچھا تھا کہ تُو چپ ہی کھڑا رہ جاتا
اک مسافر تھا جسے تیری صدا نے مارا

لوگ لکھیں گے مِرے بارے مرے مرنے پر
ایک صحرائے محبت کو گھٹا نے مارا

مرنے والا تری نفرت سے کہاں تھا فرحت
میرے دل کو تو محبت کی شفا نے مارا !!

Comments

Popular posts from this blog

(shayari) a shair of Miza Ghalib, Allama Muhammed Iqbal, Ahmed Faraz, Wasi Shah and Saqi

Muhammad Ali jinnah Quaid-e-Azam ki batay 2017

Sheeda our Meeda Lateefay Urdu 2017 Episode 2 By N.M.S Entertainment Site